Friday, June 09, 2006

ٹیلی وژن کیسے کام کرتا ہے؟

ٹیلی وژن پر رنگین تصویر کیسے بنتی ہے؟


ٹیلی وژن پر نظر آنے والی تصویر رداصل جگمگاتے ہوئے نقطے یا پگزلز Pixels ہوتے ہیں۔ یہ نقطے فلورسنٹ کیمکلز سے بنتے ہیں۔ انھیں فاسفرز کہا جاتا ہے۔ اور انھیں سکرین کے پیچھے پینٹ کر دیا جاتا ہے۔ جب الیکڑان بیم ان سے ٹکراتے ہیں تو یہ چمک اٹھتے ہیں۔ بلیک اینڈ وائٹ ٹی وی پر یہ پگزلز سنگل فاسفر سے بنے ہوتے ہیں اور سنگل بیم الیکڑان ٹکڑانے سے یہ جگمگا اٹھتے ہیں۔ سنگل بیم تیزی سے ساری سکرین پہ گردش کرتا ہے۔ رنگین ٹیلی وژن کے ہر پگزل میں تین فاسفر ہوتے ہیں۔ ہر فاسفر مختلف رنگ پیدا کرتا ہے۔ یعنی سبز سرخ اور زرد۔ تین گنز تین تین الیکڑان بیم بناتی ہیں جو مختلف فاسفروں کا جگمانے میں استعمال ہوتی ہیں۔ کسی ایک پگزل میں کسی ایک رنگ کے فاسفر کو روشن کرنے کی ترتیب ٹیلی کاسٹنگ سنٹر سے نشر ہونے سنگنلز میں موجود ہوتی ہے۔ رنگین ٹی وی میں ایک سوراخ دار سکرین یا جالی بھی ٹیلی وژن سیٹ کی سکرین کے پیچھے سیٹ کردی جاتی ہے۔ ایسے شیڈو ماکس کہا جاتا ہے۔اس کی موجودگی میں یہ بات یقینی بنائی جاتی ہے کی الیکڑان بیم صرف اسی پگزلز تک پہنچے جسے ایک مخصوس رنگ پیدا کرناہے۔ تینوں بنیادی رنگوں کے امتزاج مختلف رنگوں کے ہیولوں کا فریب نظر پیدا کرتے ہیں جو حتمی تصویر میں دیکھنے والوں پر ایک واضح منظر کی طرح دیکھائی دیتا ہے۔

توضیحات

نقطے، پگزلز، پگزل: Pixels, Pixel
بیم: Beam
فریبِ نظر: Illusion

رڈار کیسے کام کرتے ہیں؟

رڈار کیسے کام کرتے ہیں؟
How Does Radar Work?

انگریزی لفظ رڈار سے مراد Radio Detecting & Ranging ہے۔ اس میں شاٹ ریڈیو ویوز کو استعمال کیا جاتا ہے۔ انھیں مائیکرویوز بھی کہا جاتا ہے۔فضا میں حرکت کرتی ہوئی کسی چیز کی رفتار اور سمت کا تعین کرنے کے لیے ان ویوز یعنی برقی لہروں کو ایک خاص قسم کے اینٹینا سے ٹرانسمٹ یا نشر کیا جاتا ہے۔ یہ اینٹینا نہ صرف ان لہروں کو دور دراز چیزوں پر مرکزو کر سکتا ہے بلکہ ان چیزوں سے ٹکرا کر واپس آنے والی چیزوں کو وصول بھی کرسکتا ہے۔ واپس آنے والی لہریں ٹیلی ویثزن جیسے سکرین پر اس شے کا ہیولہ مرتب کرتی ہیں۔ اس عمل سے یہ بھی معلوم پڑ جاتا ہے کہ ریر معائنہ شے کس سمت میں، کتنے فاصلے پر اور کس رفتار سے جارہی ہے۔دشمنوں کے جہازوں کا سراغ لگانے ان کی نقل و حمل کو بھانپنے کے لئے راڈار استعمال کیے جاتے ہیں۔عام طور پر اینٹنا گردش کرنے والا یا افقی انداز میں جھولنے والا ہوتا ہے۔ اسکی یہ حرکت پورے افق کی نگرانی کر سکتی ہے۔

توضیحات

انگریزی لفظ: Radio Detecting and Ranging
نشر کرنا: To Transmit
گردش کرنے والا: rotator
افق: Horizon

Thursday, June 08, 2006

ٹیلی وژن پر رنگین تصویر کیسے بنتی ہے؟

ٹیلی وژن پر رنگین تصویر کیسے بنتی ہے؟
How color picture is formed on TV?


ٹیلی وژن پر نظر آنے والی تصویر رداصل جگمگاتے ہوئے نقطے یا پگزلز Pixels ہوتے ہیں۔ یہ نقطے فلورسنٹ کیمکلز سے بنتے ہیں۔ انھیں فاسفرز کہا جاتا ہے۔ اور انھیں سکرین کے پیچھے پینٹ کر دیا جاتا ہے۔ جب الیکڑان بیم ان سے ٹکراتے ہیں تو یہ چمک اٹھتے ہیں۔ بلیک اینڈ وائٹ ٹی وی پر یہ پگزلز سنگل فاسفر سے بنے ہوتے ہیں اور سنگل بیم الیکڑان ٹکڑانے سے یہ جگمگا اٹھتے ہیں۔ سنگل بیم تیزی سے ساری سکرین پہ گردش کرتا ہے۔ رنگین ٹیلی وژن کے ہر پگزل میں تین فاسفر ہوتے ہیں۔ ہر فاسفر مختلف رنگ پیدا کرتا ہے۔ یعنی سبز سرخ اور زرد۔ تین گنز تین تین الیکڑان بیم بناتی ہیں جو مختلف فاسفروں کا جگمانے میں استعمال ہوتی ہیں۔ کسی ایک پگزل میں کسی ایک رنگ کے فاسفر کو روشن کرنے کی ترتیب ٹیلی کاسٹنگ سنٹر سے نشر ہونے سنگنلز میں موجود ہوتی ہے۔ رنگین ٹی وی میں ایک سوراخ دار سکرین یا جالی بھی ٹیلی وژن سیٹ کی سکرین کے پیچھے سیٹ کردی جاتی ہے۔ ایسے شیڈو ماکس کہا جاتا ہے۔اس کی موجودگی میں یہ بات یقینی بنائی جاتی ہے کی الیکڑان بیم صرف اسی پگزلز تک پہنچے جسے ایک مخصوس رنگ پیدا کرناہے۔ تینوں بنیادی رنگوں کے امتزاج مختلف رنگوں کے ہیولوں کا فریب نظر پیدا کرتے ہیں جو حتمی تصویر میں دیکھنے والوں پر ایک واضح منظر کی طرح دیکھائی دیتا ہے۔

توضیحات

نقطے، پگزلز، پگزل: Pixels, Pixel
بیم: Beam
فریبِ نظر: Illusion

ٹیلی وژن پر رنگین تصویر کیسے بنتی ہے؟

ٹیلی وژن پر رنگین تصویر کیسے بنتی ہے؟
How color picture is formed on TV?


ٹیلی وژن پر نظر آنے والی تصویر رداصل جگمگاتے ہوئے نقطے یا پگزلز Pixels ہوتے ہیں۔ یہ نقطے فلورسنٹ کیمکلز سے بنتے ہیں۔ انھیں فاسفرز کہا جاتا ہے۔ اور انھیں سکرین کے پیچھے پینٹ کر دیا جاتا ہے۔ جب الیکڑان بیم ان سے ٹکراتے ہیں تو یہ چمک اٹھتے ہیں۔ بلیک اینڈ وائٹ ٹی وی پر یہ پگزلز سنگل فاسفر سے بنے ہوتے ہیں اور سنگل بیم الیکڑان ٹکڑانے سے یہ جگمگا اٹھتے ہیں۔ سنگل بیم تیزی سے ساری سکرین پہ گردش کرتا ہے۔ رنگین ٹیلی وژن کے ہر پگزل میں تین فاسفر ہوتے ہیں۔ ہر فاسفر مختلف رنگ پیدا کرتا ہے۔ یعنی سبز سرخ اور زرد۔ تین گنز تین تین الیکڑان بیم بناتی ہیں جو مختلف فاسفروں کا جگمانے میں استعمال ہوتی ہیں۔ کسی ایک پگزل میں کسی ایک رنگ کے فاسفر کو روشن کرنے کی ترتیب ٹیلی کاسٹنگ سنٹر سے نشر ہونے سنگنلز میں موجود ہوتی ہے۔ رنگین ٹی وی میں ایک سوراخ دار سکرین یا جالی بھی ٹیلی وژن سیٹ کی سکرین کے پیچھے سیٹ کردی جاتی ہے۔ ایسے شیڈو ماکس کہا جاتا ہے۔اس کی موجودگی میں یہ بات یقینی بنائی جاتی ہے کی الیکڑان بیم صرف اسی پگزلز تک پہنچے جسے ایک مخصوس رنگ پیدا کرناہے۔ تینوں بنیادی رنگوں کے امتزاج مختلف رنگوں کے ہیولوں کا فریب نظر پیدا کرتے ہیں جو حتمی تصویر میں دیکھنے والوں پر ایک واضح منظر کی طرح دیکھائی دیتا ہے۔

توضیحات

نقطے، پگزلز، پگزل: Pixels, Pixel
بیم: Beam
فریبِ نظر: Illusion

کیوں اور کیسے؟

کیوں اور کیسے؟
Why and How?